اسلام آباد (انوسٹی گیشن سیل ) وفاقی دارالحکومت کے پوش سیکٹر جناح سپر تھانہ کوہسار کے عقب میں واقع کراچی بریانی کے نام سے واقع ہوٹل انتظامیہ کا پولیس اور سی ڈی اے افسران کی مبینہ سرپرستی کے پیش نظر شہریوں کے ناقص کھانے کی شکایت پر انتظامیہ آپے سے باہر ہو گئی وفاقی پولیس اور انتظامیہ کی سرپرستی کا واویلا ہمیں کوئی کچھ نہیں کہتا سب کو مال جاتا ہے
باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز کراچی بریانی کے نام پر قائم ہوٹل جو کہ کوہسار پولیس اسٹیشن کے عقب میں واقع ہے پر شہری کھانا کھانے کے لیے گئے کھانا منگوایا تو کھانے کی شکائت پر ہوٹل کا ویٹر آپے سے باہر ہو گیا اور شہریوں سے بدتمیزی شروع کر دی شہریوں نے ہوٹل انتظامیہ سے بات کی تو ہوٹل انتظامیہ نے بھی خاموشی اختیار کرتے ہوئی اپنے ملازم کا ساتھ دیا اور کہا کہ یہاں ایسے ہی ہوتا ہے اور ہمیں کوئی نہیں پوچھتا یہاں سے سب کو مال جاتا ہے
ذرائع کا کہنا کہ مذکورہ ہوٹل کے بار فٹ پاتھ پر بھی کرسیاں لگائی جاتی ہیں شہریوں کی گزر گاہ پر بھی قبضہ جما رکھا جس کے حوالے سے متعدد بار شکایت بھی کی گئی اور سی ڈی اے انتظامیہ وہاں پر ہمہ وقت موجود ہوتی ہے لیکن کاروائی نہیں کی جاتی اسی طرح کھانے کے معیار اور مضر صحت کھانا فراہم کرنے کے حوالے سے فورڈ اتھارٹی قائم ہے
کھانے کے معیار اور فورڈ فورڈ اتھارٹی کے قوانین و ضابطے کی سرعام دھجیاں بکھیرنے کے باوجو د کو ئی کاروائی نہیں
کراچی بریانی سے سینکڑوں شہری کھانا کھاتے ہیں ہوٹل کو مکمل طور ہر چھوٹ دینے کی وجہ سینکڑوں زندگیاں داؤ پر لگی ہوئی ہیں شہریوں کا کہنا ہے کہ فورڈ اتھارٹی کھانے کے معیار کو یقینی بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کرے اور سی ڈی اے شہریوں کے لیے بنائے گئے فوٹپاٹھ کا قبضہ چھڑوا کر شہریوں کی گزر گاہ کو بحال کرے
