اسلام آباد (انوسٹی گیشن سیل) سابق آفیسر اسٹیٹ لائف انشورنس آف پاکستان اور صدر اسٹیٹ لائف ایمپلائزکوآپریٹو ہاوسنگ سوسائٹی کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ اسٹیٹ لائف انشورنس آف پاکستان کے سابق آفیسر خالد منصور نے اسٹیٹ لائف کوآپریٹو ہاوسنگ سوسائٹی کے ممبران کی جمع پونجی میں دھوکہ دہی کرتے ہوئے لینڈ پرووائڈرز کو بلیک میل کرتے ہوئے اور عہدے کا ناجائز استحمال کرتے ہوئے ممبران کی طرف سے جمع کروائی گئی رقم میں سے 26 لاکھ سے ذائد رقم اپنے ذاتی اکاؤنٹ میں جمع کروانے پر مجبور کیا بلکہ ان کو ان کا لینڈ پروئیڈر کاکنٹریکٹ ختم کرنے کی دھمکی دی اور ممبران کی جمع پونجی سے اپنے ذاتی مفاد حاصل کیا اور ایک خطیر رقم سے نہ صرف ممبران کو محروم کیا بلکہ اس خطیر رقم سے سوسائیٹی کی پرفارمس پر بھی اثر پڑا اور صدر اسٹیٹ لائف ہاوسنگ سوسائٹی نے ممبران کی اس رقم سے اپنی ذات کا فائدہ حاصل کیا اور اس پیسے جس سے سوسائٹی کی ڈیویلپمنٹ ہونی تھی یا ممبران سوسائٹی کے لیے مزید زمین خریدی جانی تھے خالد منصور جو کہ متعدد سالوں سے اس سوسائٹی کے صدر چلے آ رہے ہیں کے خلاف میجنگ کمیٹی میں معاملے کو اٹھاتے ہوئے سیکرٹری سوسائٹی کو کاروائی کرنی چاہیے تاکہ ممبران کی جمع پونجی کو سوسائٹی کے ممبران کے لیے استحمال کیا جا سکے
ذرائع نے صدر سوسائٹی کے حوالے سے مزید بھی انکشاف کیے ہیں جس میں جعلی فائلیں اور جعلی بلاکس کی فائلیں اور ایگریمنٹ شامل ہیں ان کو روزنامہ اداریہ سلسلےوار شائع کر گا
اس انفارمیشن سے متعلق سابق آفیسر اسٹیٹ لائف انشورنس اور صدر اسٹیٹ لائف ایمپلائز کوآپریٹو ہاوسنگ سوسائٹی۔کے متعدد بار صدر بننے والے خالد منصور سے موقف کے لیے رابطہ کیا سنوں موقف تحریری دینے کا وعدہ کیا بعد اذاں کو کوال نام ان کے نمبر پر تحریری بھی بھیجا لیکن انہوں نے کوئی جواب نہ دیا اب بھی وہ اپنا موقف دینا چاہے تو روزنامہ اداریہ اس کو بھی شامل کرے گا
