اسپیکر قومی اسمبلی کی چین کی عوام اور قیادت کو چین کے 76ویں یومِ تاسیس پر مبارکباد
اسپیکر سردار ایاز صادق کا پاک-چین آہنی دوستی اور اسٹریٹجک تعاون کو مزید مستحکم بنانے کے عزم کا اعادہ ۔
اسلام آباد : اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے پاکستان کی پارلیمان اور عوام کی جانب سے صدرِ عوامی جمہوریہ چین مسٹر شی جن پنگ، وزیرِاعظم مسٹر لی چیانگ، چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی آف نیشنل پیپلز کانگریس مسٹر ژاؤ لیجی اور عظیم چینی قوم کو عوامی جمہوریہ چین کے 76ویں یومِ تاسیس کے موقع پر دلی مبارکباد پیش کی، جو ہر سال یکم اکتوبر کو پورے چین میں جوش و جذبے کے ساتھ منایا جاتا ہے۔
اسپیکر سردار ایاز صادق نے چین کے عظیم راہنما ماؤزے ڈونگ کی بصیرت افروز قیادت اور ان کی شاندار خدمات کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ماو نے چین کو ایک بڑی عالمی طاقت بنانے کی بنیاد رکھی اور “تیسری دنیا” کے ممالک کے لیے ایک انقلابی ماڈل کے طور پر پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ جدید چین کی مثالی کامیابیاں دنیا کے لیے مشعلِ راہ ہیں۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ پاک-چین دوستی خطے میں امن، خوشحالی اور استحکام کے ہمارے مشترکہ وژن کا عملی ثبوت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور چین کی بے مثال دوستی باہمی اعتماد، احترام اور مشترکہ مفادات کی مضبوط بنیادوں پر استوار ہے اور ہر آزمائش میں پوری اتری ہے۔ انہوں نے بھارت کی حالیہ جارحیت کے خلاف پاکستان سے اظہار یک جہتی اور عالمی و علاقائی فورمز پر چین کے غیر متزلزل مؤقف کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ چین نے ہمیشہ ناانصافی، جارحیت اور ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کی اور اس کے خلاف آواز بلند کی۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے سی پیک 2.0 کا خیرمقدم کیا جس کے تحت پانچ نئے راہداری منصوبے شروع کیے گئے ہیں جو زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی)، مصنوعی ذہانت (اے آئی)، معدنیات کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے اور صنعتوں کی منتقلی پر مرکوز ہیں۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ یہ منصوبے نہ صرف پاکستان کی صنعتی و معاشی ترقی میں مددگار ثابت ہوں گے بلکہ عوامی روابط کو فروغ دینے میں بھی اہم کردار ادا کریں گے۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے بیجنگ میں ہونے والی دوسری پاک-چین بزنس ٹو بزنس انویسٹمنٹ کانفرنس کے دوران زراعت، ٹیکنالوجی اور انفراسٹرکچر سمیت دیگر شعبوں میں 8.5 بلین امریکی ڈالر مالیت کے مشترکہ منصوبوں اور معاہدات پر دستخطوں کو بھی سراہا اور انہیں معاشی ترقی کے طویل سفر سے تعبیر کیا۔ انہوں نے 2024-2029 کے مشترکہ ایکشن پلان کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ روڈمیپ مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید مستحکم بنانے کے لیے ایک جامع لائحہ عمل فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے دفاع اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں جاری تعاون کو بھی سراہا اور اس بات پر زور دیا کہ یہ تعاون خطے میں امن، استحکام اور دفاعی صلاحیت کو مزید مضبوط بنانے کا باعث ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے دونوں ممالک کے مابین تجارتی و سرمایہ کاری کے بڑھتے ہوئے اقدامات کو خوش آئند قرار دیا۔ انہوں نے لاہور میں منعقد ہونے والے چوتھے ہیلتھ، انجینئرنگ اور منرلز شو جس میں 200 چینی کمپنیوں نے شرکت کی، میں طے پانے والے معاہدات اور مفاہمتی یاداشتوں پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے صدر پاکستان کے حالیہ دورے کے دوران محتلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے ہونے والی مفاہمتی یاداشتوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے خطے کی خوشحالی کے لیے خوش آئند قرار دیا ۔
اسپیکر سردار ایاز صادق نے کہا کہ پاکستان اور چین کی دوستی ہمالیہ سے بلند، سمندروں سے گہری اور شہد سے زیادہ میٹھی ہے۔ انہوں نے اپنے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ دونوں ممالک کی مدبر قیادت کی رہنمائی میں یہ منفرد اور آزمودہ دوستی مزید مستحکم ہو گی اور پاکستان، چین سمیت پورے خطے کے لیے امن، ترقی اور خوشحالی کی نئی راہیں کھولے گی۔
